لوکاٹ بہت رسیلا،میٹھا،خوشبودار اور مزے دار پھل ہے ۔اس کا درخت کافی اونچا ہوتا ہے ۔پاکستان اور ہندوستان میں اس کا درخت انگریز لائے تھے ۔مشرقی چین کے پہاڑی جنگلات سے یہ جاپان سمیت دنیا بھر میں پہنچایا جاتا ہے۔ہر پھل کی طرح لوکاٹ کی بھی اپنی غذائی اور شفائی افادیت ہے ۔موسم گرما کا یہ مشہور پھل حیاتین(وٹامنز) و معدنیات (منرلز) اور مانع تکسید اجزاء (Antioxidants) سے مالا مال ہوتا ہے۔
یہ کچھ کچھ ناشپاتی کی شکل سے ملتا ہے اور اس میں پانچ سے بیس پھل گچھوں کی صورت میں لگتے ہیں۔لوکاٹ چوڑائی میں تقریباً تین سینٹی میٹر اور لمبائی میں تین سے پانچ سینٹی میٹر تک ہوتا ہے ۔اس کے پتے لمبے اور نوک دار ہوتے ہیں ۔پھول اور پھل خوشوں میں لگتے ہیں۔
کچا لوکاٹ سبز ہوتا ہے،لیکن پکنے کے بعد زرد ہو جاتا ہے ۔یہ مرغی کے چھوٹے انڈے کے برابر ہوتا ہے ۔
کچا پھل ترش ہوتا ہے،لیکن پختہ ہونے پر اس کا مزہ میٹھا ہو جاتا ہے۔قلمی لوکاٹ مرغی کے انڈے کے برابر یا اس سے بڑا ہوتا ہے اور اس کا مزہ شیریں ہوتا ہے ۔اس کے اندر سے چار پانچ بیج نکلتے ہیں ۔یہ بیج شریفے کے بیجوں کی طرح سیاہی مائل ہوتے ہیں۔لوکاٹ کے پتے دنیا کے کئی ملکوں میں روایتی ادویہ اور ہربل چائے میں استعمال کیے جاتے ہیں ۔اس کا چھلکا بہ آسانی اتر جاتا ہے ۔
اسے پھلوں کی سلاد میں بھی شامل کرکے کھاتے ہیں۔
فائدے
لوکاٹ پیاس بجھاتا ہے۔بخار میں خاص طور پر مفید ہے ۔صفراوی فساد اور صفراوی بخار کو بھی دور کرتا ہے ۔خون کی حدت کم کرتا ہے۔ مزاج میں فرحت و تازگی لاتا ہے ۔معدے کی جلن اور سوزش میں نافع ہے ۔معدے کو طاقت دیتا ہے اور ہاضمے کے نظام کو درست کرتا ہے ۔اس کے علاوہ صفراوی متلی اور قے کو بھی ختم کرنے میں مفید ہے ۔
لوکاٹ بھوک بڑھانے والا پھل ہے ۔یہ خوش ذائقہ پھل ریشے (فائبر) سے بھرپور ہوتا ہے۔100گرام لوکاٹ میں صرف 37حرارے (کیلوریز) پائے جاتے ہیں ،لہٰذا یہ وزن کم کرنے میں مددگار ثابت ہوتا ہے ۔اگر پیاس کی شدت سے متلی کی کیفیت ہو تو لوکاٹ یا اس کا شربت پینے سے دور ہو جاتی ہے ۔لوکاٹ میں موجود حیاتین الف (وٹامن اے) بصری قوت میں اضافہ کرتی ہے اور دانتوں کے لئے بھی انتہائی فائدہ مند ثابت ہوتی ہے ۔
لوکاٹ کو ذیابیطس کے مریض بھی بغیر کسی خوف و ڈر کے کھا سکتے ہیں ،اس لئے کہ اس میں پائی جانے والی مٹھاس نقصان دہ نہیں ہوتی۔امراض قلب کے مریض اسے کھائیں تو ان کے قلب کو فرحت و سکون ملتا ہے۔ہضم کے نظام کے لئے لوکاٹ بہت مفید پھل ہے ۔اسے کھانے کے بعد کھانے سے غذا جلد ہضم ہو جاتی ہے ۔لوکاٹ بواسیر کے مریضوں کے لئے کسی نعمت سے کم نہیں ۔یہ جسم کے زہریلے مادے کم کرتا اور بڑی آنت میں سرطان کا سبب بننے والے کیمیائی جزو کو روکتا ہے ۔
اس میں پایا جانے والا فولاد خون کے سرخ خلیوں کی تشکیل کرتا ہے ۔اس کے علاوہ لوکاٹ میں تانبا بھی ہوتا ہے ،جو خون کے سرخ خلیات پیدا کرنے میں مدد دیتا ہے۔
لوکاٹ کے پتوں کے فائدے
لوکاٹ کے پتوں سے بھی فائدے حاصل کیے جا سکتے ہیں۔اس کے پتوں میں فولاد،کیلشیم،میگنیزیئم اور معدنیات کی زیادہ مقدار پائی جاتی ہے۔پھیپھڑوں کے امراض میں لوکاٹ کے پتے خاص طور پر بہت فائدہ مند ہیں ۔
اس کے پتے کئی اقسام کے سرطانوں سے بچاتے ہیں ۔یہ مدافعتی نظام کو طاقتور بنانے کی بھی صلاحیت رکھتے ہیں۔لبلبے کو تقویت فراہم کرتے ہیں ۔جلد کی سوزش اور ورم کو کم کرتے ہیں ۔اس کے علاوہ متعدد اقسام کے وائرسی تعدیوں(انفیکشنز) سے بھی محفوظ رکھتے ہیں ۔لوکاٹ کے پتے جگر کے پیچیدہ امراض دو ر کرنے میں بھی فائدہ مند ہیں ۔لوکاٹ کا شربت بھی بہت فرحت بخش اور مزے دار ہوتا ہے ۔
یہ صحت پر مفید اثرات مرتب کرتا ہے ۔لوکاٹ کا شربت پینے سے دل و دماغ کو فرحت اور تقویت ملتی ہے۔یہ خون کے جوش کو کم کرتا ہے اور موسم گرما کے بیشتر امراض سے نجات دلاتا ہے ۔کھٹی ڈکاریں اور منہ میں پانی آنے کو روکتا ہے۔
ذیابیطس کے مریضوں کے لئے مفید نسخہ
لوکاٹ کے 7عدد پتے ایک پیالی پانی میں جوش دے کر ہربل چائے بنا لیں۔
اس ہربل چائے کے ساتھ جامن کی گٹھلی کا 50گرام سفوف صبح نہار منہ کھانے سے چند دنوں میں ذیابیطس قابو میں آجاتی ہے۔اس نسخے کے بہترین اثر کے لئے آلو،چاول اور چینی وغیرہ سے پرہیز بہت ضروری ہے۔
احتیاط
کچا لوکاٹ اور اس کی چند اقسام بہت ترش ہوتی ہیں ،جس کے باعث گلے میں خراش اور کھانسی کا سامنا کرنا پڑتا ہے ،اس لئے وہ افراد جن کا گلا جلد خراب ہوجاتا ہو ،وہ اس سے اجتناب کریں۔
No comments:
Post a Comment