Breaking

Saturday, 16 January 2021

18 remedies to get rid of headaches naturally

آدھے سر کے درد سے نجات کیسے مل سکتی ہے؟

ایک زمانہ تھا جب انسان ہر مرض اور درد کا علاج دستیاب سہولتوں ٹوٹکے، جھاڑ پھونک ، دم اور دعا سے کیا کرتا تھا۔

سر درد میں اکثر خواتین سیاہ رنگ کے کپڑے سے ماتھے اور سر کو باندھ کر مرض سے چھٹکارا پانے کی کوشش کرتی تھیں۔ ناک کے رستے نسوار سونگھ کر چھینک آنے کو بھی سر درد سے نجات کا ذریعہ سمجھا جاتا تھا۔

کنپٹیوں پر شہد کا لیپ لگا کر بھی سر درد بالخصوص آدھے سر کے درد سے نجات حاصل کرنے کی کوشش کی جاتی تھی۔ وقت کے ساتھ ساتھ علاج معالجے میں بھی جدت آنے لگی اور نئی ادویات و نئے طریق ہائے علاج سامنے آنے لگے۔

درد کسی بھی قسم کا ہو تکلیف دہ ہی ہوتا ہے لیکن سر درد ایسا عارضہ ہے جو مبتلا کو دن میں تارے دکھادیتا ہے۔ سر میں درد کی کیفیت پید اہونے سے ہمارا دماغ اور جسم کا مواصلاتی نظام متاثر ہوتا ہے جس سے پورا بدن اس کی لپیٹ میں آجاتا ہے۔ ہمارے ہاں ماحولیاتی آلودگی ، شور شرابہ ، خوف ، وہم، وسواس ، حسد ، بخل، نفرت ، تکبر، معاشی مسائل، سماجی الجھنیں اور ازدواجی ناخوشگوار ماحول کے باعث ذہنی خلفشار اور معاشرتی انتشار بہت زیادہ پایا جاتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ روز بروز امراض افزوں تر ہوتے جارہے ہیں۔ سر میں درد کی کیفیت دو اقسام کی ہوتی ہے ایک وہ جس میں پورے سر میں درد کی ٹیس ابھر کر مبتلا کو بے چین کرتی ہے ، دوسری قسم آدھے سر میں درد کی شدت کا نمایاں ہونا ہے۔

آدھے سر کے درد کو عرف عام میں درد شقیقہ بھی کہا جاتا ہے۔ درد شقیقہ کے حوالے سے مشہور ہے کہ یہ مردوں کی نسبت خواتین میں بکثرت پایا جاتا ہے اور ایک حالیہ تحقیق کے مطابق یہ مرض 15 فیصد کی شرح سے دنیا بھر کومتاثر کررہا ہے۔دنیا بھر میں درد شقیقہ کے بارے میں طبی ماہرین اس لیے بھی پریشان ہیں کہ دمہ جس کی شرح متاثرہ 5 فیصد اور شوگر جو دس فیصد تک انسانوں کو اپنی لپیٹ میں لیے ہوئے ہے، اس کی نسبت درد شقیقہ کی تحقیق و علاج پر عالمی سطح پر توجہ بہت کم دی جارہی ہے۔ درد شقیقہ کے علاج پر توجہ نہ دینے سے متعلق عام تاثر یہی ہے کہ شوگر اور دمہ مہلک بیماریاں ہیں جبکہ درد شقیقہ تکلیف دہ ضرورہے لیکن مہلک نہیں ہے۔

درد شقیقہ کے زیادہ تر خواتین میں وقوع پزیر ہونے کے باعث خیال کیا جاتا ہے کہ یہ جنسی ہارمونز کی بے اعتدالی، ماہواری میں خرابی ، ہسٹریا اور دوسرے جنسی عوارض درد شقیقہ کے بڑے اسباب ہیں۔ جبکہ قدیم طب کی رو سے درد شقیقہ کے بڑے اسباب میں دائمی قبض،دائمی نزلہ، کمزور قوت ہضم، گھنٹیا، پرانا سر درد، اعصابی کمزوری، ضعف بصارت، دماغی کمزوری، معاشی مسائل، سماجی الجھنیں، ازدواجی ناخوشگوار معاملات اور فضول خیالی وغیرہ شامل ہیں۔ ڈپریشن، سٹریس، ٹینشن اور اینگزائٹی ، نیند کی کمی، شور شرابہ ، تیز روشنی ، تیز خوشبو وغیرہ بھی آدھے سر کے درد کا سبب ہوسکتے ہیں۔

متواتر بے سکونی کی کیفیت، کثرت جماع ، نسوار، سگریٹ نوشی،زیادہ چائے و کافی کا استعمال، دماغی خلیات میں مواصلاتی رابطے کی کمی واقع ہونا، دماغی جھلیوں میں بلغمی رطوبات کا اجتماع، ذہنی دبائو، عصبی تنائو اور اچانک صدمہ بھی درد شقیقہ کی وجہ بن سکتے ہیں۔ دماغ کی جانب کمزوردوران خون یا آکسیجن کی رسد کی کمی بھی اس عارضے کا ایک بہت بڑا سبب ہوسکتی ہے۔

درد شقیقہ کا جب حملہ ہوتا ہے تو مبتلا کا جی متلانے اور دل گھبرانے لگتا ہے اور بعض اوقات قے آنے بھی لگتی ہے۔ یہ درد بڑی شدت کے ساتھ ٹیس کا احساس لیے اٹھتا ہے اور سر کی ایک جانب آنکھ اور جبڑے کو اپنی لپیٹ میں لے لیتا ہے۔ بسا اوقات یہ درد پہلو تک بھی سرایت کرتا محسوس ہوتا ہے۔ مریض مردم بیزاری کا اظہار کرتے ہوئے پر سکون جگہ اور تنہائی کو پسند کرتا ہے۔ بے چینی، اضطراب اور بے سکونی کی کیفیت میں اضافہ ہوجاتا ہے۔

مریض کو گہری نیند آجائے تو جاگنے کے بعدکسی دواکے بغیر ہی وہ درد سے نجات پا چکا ہوتا ہے۔ درد شقیقہ کے حملہ آور ہونے کے اسباب بارے میں جدید میڈیکل سائنس کوئی حتمی رائے قائم نہیں کر سکی ہے ۔ مختلف تحقیقات اور نظریات کے بل بوتے پر ہی اس کا علاج صرف دافع درد ادویات سے ہی کیا جاتا ہے۔ نیچرو پیتھی میں اس کا مکمل اور شافی علاج ممکن اور موجود ہے۔

طبی ماہرین کے نزدیک ہمارے بدن پر حملہ آور ہونے والے امراض کا سبب کھائی جانے والی خوراک کی بے اعتدالی، بد پرہیزی اور غیر متوازن و غیر معیاری ہونا بنتا ہے۔اگر ہم اپنی خوراک کا انتخاب و استعمال بدنی ضروریات ، فطری تقاضوں اور جبلی رجحانات کے تحت کرنا شروع کردیں تو درد شقیقہ سمیت تمام امراض سے خاطر خواہ حد تک محفوظ ہوجائیں۔ایسے افراد جنہیں درد شقیقہ کا سامنا رہتا ہو انہیں چاہیے کہ سب سے پہلے اپنی خوراک کو متوازن، معیاری اور ملاوٹ سے پاک کریں۔ میدے سے بنی اشیاء ،کاربونیٹد مشروبات اور بازاری کھانوں سے دور رہیں۔

درد شقیقہ سے بچائو کے لیے درج ذیل گھریلو طبی تراکیب بہترین نتائج کی حامل ثابت ہوتی ہیں۔ اگر تو آدھے سر کا درد معدے کی کمزوری اور خرابی کے باعث لاحق ہوتا ہو تو فوری دن میں دو بار ایک چٹکی سونف، ایک چٹکی زیرہ سفید ، ایک گرام ادرک، ایک گرام پودینہ اور ایک عدد الائچی سبز ڑیڑھ کپ پانی میں اچھی طرح پکا کر بطو ر قہوہ پینا شروع کردیں۔ جونہی معدے کی کارکردگی درست ہو جائے گی بفضل خدا اس سے جڑے عوارض سے بھی چھٹکارا مل جائے گا۔ اگر آدھے سر کا درد قبض کے سبب وقوع پزیر ہوتا ہوتو انجیر تین سے پانچ عدد رات کو بھگو کر نہار منہ کھانے کو معمول بنا لیں۔

چند دنوں میں ہی انتڑیوں سے فاسد مادوں کا اخراج ہو کر انتڑیوں کے افعال بہتر ہوجائیں گے۔ جب انتڑیاں درست کام کرنے لگ جائیں گی، اجابت کھل کر اور روزانہ ہونے لگے گی تو اس سے متعلقہ امراض کا بھی خاتمہ ہوجائے گا۔ زیادہ تر مشاہدہ یہی ہے کہ سر درد اور درد شقیقہ کی سب سے بڑی وجہ دماغی جھلیوں میں بلغمی رطوبات کا جم جانا بنتا ہے۔ دماغی جھلیوں کو مختلف الائشوں سے صاف کرنے کے لیے حب ایارج کا استعمال بے حد مفید ثابت ہوتا ہے۔ دو سے چار گولیاں رات سوتے وقت نیم گرم پانی سے کھالینے سے چند دنوں میں ہی دماغی جھلیاں صفراء، سودا اور بلغمی رطوبات سے پاک ہوجاتی ہیں۔دماغی خلیات کو فاسد مادوں سے صاف کرنے کے لیے زیرہ سفید کا قہوہ بھی مفید ثابت ہوتا ہے۔

جب کبھی درد شقیقہ بے سکونی اور نیند پوری نہ ہونے کے باعث رونما ہو تو فوری بھرپور نیند کا اہتمام کیا جانا اس سے نجات دلاتا ہے۔ ذہنی دبائو اور عصبی تنائو کے سبب درد شقیقہ ظاہر ہونے کی صورت میں ورزش کرنے اور اپنی سوچ کا دھارا تبدیل کرنے سے بھی اس سے افاقہ ہوجاتا ہے۔درد شقیقہ چونکہ آدھے سر میں ہوتا ہے اس لیے سر کی جس جانب درد کی شدت ہو اس طرف ناک کے نتھنے میں گل دوپہریا کے رس کی ایک دو بوندیں ٹپکانے سے فوری درد سے نجات ملتی ہے۔

اسی طرح سونٹھ باریک پیس کر بطور نسوار سونگھنے سے چھینکیںآنے سے دماغی جھلیوں میں آکسیجن کی رسد تیز ہوجاتی ہے جس سے فوری آدھے سر کے درد سے چھٹکارا ملتا ہے۔جب درد شقیقہ میں شدت ہو اور کنپٹیوں کی رگیں پھول کر نمایاں دکھائی دینے لگیں تو گوند ببول عرق گلاب میں گھس کر کورے کاغذ کے ٹکڑوں پو لیپ کر کے کنپٹیوں پر چسپاں کردیں۔چند منٹوں میں ہی درد دور ہوکر طبیعت بحال ہوجائے گی۔اسی طرح دار چینی کے باریک سفوف کا روغن صندل کے ساتھ پیسٹ بنا کر ماتھے پر لیپ کرنے سے بھی فوری آدھے سر کے درد سے نجات ملتی ہے۔

درد شقیقہ سے مستقل طور پر چھٹکارا پانے کے لیے اسطوخودوس20 گرام،مرچ سیاہ20 گرام،گل بنفشہ 20 گرام اور کوزہ مصری 50 گرام سفوف بنا کر صبح وشام خالی پیٹ آدھی چمچی نیم گرم پانی کے ساتھ استعمال کریں۔ پانچ سے سات ہفتے متواتر استعمال کرنے سے درد شقیقہ سے کامل شفاء نصیب ہوجائے گی۔جن لوگوں کو مندرجہ بالا ترکیب سے فائدہ نہ ہو وہ درج ذیل سے استفادہ کرسکتے ہیں۔ ہرڈ 50 گرام،اندر جو شیریں50 گرام،قسط شیریں50 گرام اور کوزہ مصری 50 گرام کو باہم پیس کر محفوظ کرلیں۔رات سوتے وقت آدھی چمچی نیم گرم دودھ میں دو چمچ بادام روغن ملا کر استعمال کریں۔

کسی بھی مرض سے مستقل چھٹکارا پانے کے لیے ضروری ہے کہ اپنی خوراک، روز مرہ معمولات اور خورو نوش کی عادات میں تبدیلی پیدا کی جائے۔ معیاری، ملاوٹ سے پاک ،متوازن خوراک اور قدرتی غذائی اجزاء کا استعمال یقینی بنائے جائیں۔درد شقیقہ سے بچنے کے لیے فاسٹ فوڈز کی کثرت، زیادہ چاول، بڑا گوشت، برائلر، بیگن، دال مسور، دال ماش، کولا مشروبات، بیکری مصنوعات، چکنائیوں،مٹھائیوں، بادی، ترش اور ثقیل غذائوں سے مکمل پرہیز کریں۔مچھلی، دیسی مرغ اورپرندوں کا گوشت استعمال کرنے کی عادت بنائیں۔

خشک میوہ جات،خمیرہ جات، مربہ جات،کشمش، گاجر کا جوس اور وٹامن اے سے بھرپور غذائوں کا بکثریت استعمال کریں۔ موسمی سبزیاں کچی اور پکا کر بکثرت استعمال کریں۔ پھل اور پھلوں جوسز حسب گنجائش لازمی روزمرہ خوراک کا حصہ بنائیں۔خالی پیٹ تیز قدموں کی سیر اور ورزش کرنے کو اپنے معمول میں شامل کریں۔ نیند ہمیشہ پوری لیں اور بلاوجہ بے سکونی سے بچنے کی کوشش کریں۔ تعمیری سوچ اور مثبت اپروچ بھی اس طرح کے عوارض سے ہمیں محفوظ رکھتی ہے۔

حسد، جلن، کڑھن، بخل، بغض، نفرت، کینہ، تکبر اور احساس برتری جیسے قبیح جذبات و اعمال ہماری صحت کے دشمن ہیں ان سے ممکنہ حد تک بچنے میں ہی عافیت ہے۔ہمدردی، تواضح، ایثار، محبت، حسن سلوک اور رواداری جیسے اعلیٰ اخلاقی جذبات واعمال سے ہماری صحت کی بحالی اور قیام میں خاطر خواہ مدد مل سکتی ہے۔اسی طرح اللہ کا ذکر،احساسِ شکر ،جذبہ صبر اور ہر حال میں اللہ کی رضا پر راضی رہنے کی روش بھی ہمیں ذہنی امراض ڈپریشن، سٹریس،ٹنشن اور اینگزائیٹی سے محفوظ رکھتی ہے۔آپ ہماری ان معروضات کو اپنا کر درد شقیقہ سمیت لاتعداد بدنی عوارض سے محفوظ ہوجائیں گے ۔آزمائش شرط ہے۔آدھے سر کے درد سے نجات کیسے مل سکتی ہے؟

ایک زمانہ تھا جب انسان ہر مرض اور درد کا علاج دستیاب سہولتوں ٹوٹکے، جھاڑ پھونک ، دم اور دعا سے کیا کرتا تھا۔

سر درد میں اکثر خواتین سیاہ رنگ کے کپڑے سے ماتھے اور سر کو باندھ کر مرض سے چھٹکارا پانے کی کوشش کرتی تھیں۔ ناک کے رستے نسوار سونگھ کر چھینک آنے کو بھی سر درد سے نجات کا ذریعہ سمجھا جاتا تھا۔

کنپٹیوں پر شہد کا لیپ لگا کر بھی سر درد بالخصوص آدھے سر کے درد سے نجات حاصل کرنے کی کوشش کی جاتی تھی۔ وقت کے ساتھ ساتھ علاج معالجے میں بھی جدت آنے لگی اور نئی ادویات و نئے طریق ہائے علاج سامنے آنے لگے۔

درد کسی بھی قسم کا ہو تکلیف دہ ہی ہوتا ہے لیکن سر درد ایسا عارضہ ہے جو مبتلا کو دن میں تارے دکھادیتا ہے۔ سر میں درد کی کیفیت پید اہونے سے ہمارا دماغ اور جسم کا مواصلاتی نظام متاثر ہوتا ہے جس سے پورا بدن اس کی لپیٹ میں آجاتا ہے۔ ہمارے ہاں ماحولیاتی آلودگی ، شور شرابہ ، خوف ، وہم، وسواس ، حسد ، بخل، نفرت ، تکبر، معاشی مسائل، سماجی الجھنیں اور ازدواجی ناخوشگوار ماحول کے باعث ذہنی خلفشار اور معاشرتی انتشار بہت زیادہ پایا جاتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ روز بروز امراض افزوں تر ہوتے جارہے ہیں۔ سر میں درد کی کیفیت دو اقسام کی ہوتی ہے ایک وہ جس میں پورے سر میں درد کی ٹیس ابھر کر مبتلا کو بے چین کرتی ہے ، دوسری قسم آدھے سر میں درد کی شدت کا نمایاں ہونا ہے۔

آدھے سر کے درد کو عرف عام میں درد شقیقہ بھی کہا جاتا ہے۔ درد شقیقہ کے حوالے سے مشہور ہے کہ یہ مردوں کی نسبت خواتین میں بکثرت پایا جاتا ہے اور ایک حالیہ تحقیق کے مطابق یہ مرض 15 فیصد کی شرح سے دنیا بھر کومتاثر کررہا ہے۔دنیا بھر میں درد شقیقہ کے بارے میں طبی ماہرین اس لیے بھی پریشان ہیں کہ دمہ جس کی شرح متاثرہ 5 فیصد اور شوگر جو دس فیصد تک انسانوں کو اپنی لپیٹ میں لیے ہوئے ہے، اس کی نسبت درد شقیقہ کی تحقیق و علاج پر عالمی سطح پر توجہ بہت کم دی جارہی ہے۔ درد شقیقہ کے علاج پر توجہ نہ دینے سے متعلق عام تاثر یہی ہے کہ شوگر اور دمہ مہلک بیماریاں ہیں جبکہ درد شقیقہ تکلیف دہ ضرورہے لیکن مہلک نہیں ہے۔

درد شقیقہ کے زیادہ تر خواتین میں وقوع پزیر ہونے کے باعث خیال کیا جاتا ہے کہ یہ جنسی ہارمونز کی بے اعتدالی، ماہواری میں خرابی ، ہسٹریا اور دوسرے جنسی عوارض درد شقیقہ کے بڑے اسباب ہیں۔ جبکہ قدیم طب کی رو سے درد شقیقہ کے بڑے اسباب میں دائمی قبض،دائمی نزلہ، کمزور قوت ہضم، گھنٹیا، پرانا سر درد، اعصابی کمزوری، ضعف بصارت، دماغی کمزوری، معاشی مسائل، سماجی الجھنیں، ازدواجی ناخوشگوار معاملات اور فضول خیالی وغیرہ شامل ہیں۔ ڈپریشن، سٹریس، ٹینشن اور اینگزائٹی ، نیند کی کمی، شور شرابہ ، تیز روشنی ، تیز خوشبو وغیرہ بھی آدھے سر کے درد کا سبب ہوسکتے ہیں۔

متواتر بے سکونی کی کیفیت، کثرت جماع ، نسوار، سگریٹ نوشی،زیادہ چائے و کافی کا استعمال، دماغی خلیات میں مواصلاتی رابطے کی کمی واقع ہونا، دماغی جھلیوں میں بلغمی رطوبات کا اجتماع، ذہنی دبائو، عصبی تنائو اور اچانک صدمہ بھی درد شقیقہ کی وجہ بن سکتے ہیں۔ دماغ کی جانب کمزوردوران خون یا آکسیجن کی رسد کی کمی بھی اس عارضے کا ایک بہت بڑا سبب ہوسکتی ہے۔

درد شقیقہ کا جب حملہ ہوتا ہے تو مبتلا کا جی متلانے اور دل گھبرانے لگتا ہے اور بعض اوقات قے آنے بھی لگتی ہے۔ یہ درد بڑی شدت کے ساتھ ٹیس کا احساس لیے اٹھتا ہے اور سر کی ایک جانب آنکھ اور جبڑے کو اپنی لپیٹ میں لے لیتا ہے۔ بسا اوقات یہ درد پہلو تک بھی سرایت کرتا محسوس ہوتا ہے۔ مریض مردم بیزاری کا اظہار کرتے ہوئے پر سکون جگہ اور تنہائی کو پسند کرتا ہے۔ بے چینی، اضطراب اور بے سکونی کی کیفیت میں اضافہ ہوجاتا ہے۔

مریض کو گہری نیند آجائے تو جاگنے کے بعدکسی دواکے بغیر ہی وہ درد سے نجات پا چکا ہوتا ہے۔ درد شقیقہ کے حملہ آور ہونے کے اسباب بارے میں جدید میڈیکل سائنس کوئی حتمی رائے قائم نہیں کر سکی ہے ۔ مختلف تحقیقات اور نظریات کے بل بوتے پر ہی اس کا علاج صرف دافع درد ادویات سے ہی کیا جاتا ہے۔ نیچرو پیتھی میں اس کا مکمل اور شافی علاج ممکن اور موجود ہے۔

طبی ماہرین کے نزدیک ہمارے بدن پر حملہ آور ہونے والے امراض کا سبب کھائی جانے والی خوراک کی بے اعتدالی، بد پرہیزی اور غیر متوازن و غیر معیاری ہونا بنتا ہے۔اگر ہم اپنی خوراک کا انتخاب و استعمال بدنی ضروریات ، فطری تقاضوں اور جبلی رجحانات کے تحت کرنا شروع کردیں تو درد شقیقہ سمیت تمام امراض سے خاطر خواہ حد تک محفوظ ہوجائیں۔ایسے افراد جنہیں درد شقیقہ کا سامنا رہتا ہو انہیں چاہیے کہ سب سے پہلے اپنی خوراک کو متوازن، معیاری اور ملاوٹ سے پاک کریں۔ میدے سے بنی اشیاء ،کاربونیٹد مشروبات اور بازاری کھانوں سے دور رہیں۔

درد شقیقہ سے بچائو کے لیے درج ذیل گھریلو طبی تراکیب بہترین نتائج کی حامل ثابت ہوتی ہیں۔ اگر تو آدھے سر کا درد معدے کی کمزوری اور خرابی کے باعث لاحق ہوتا ہو تو فوری دن میں دو بار ایک چٹکی سونف، ایک چٹکی زیرہ سفید ، ایک گرام ادرک، ایک گرام پودینہ اور ایک عدد الائچی سبز ڑیڑھ کپ پانی میں اچھی طرح پکا کر بطو ر قہوہ پینا شروع کردیں۔ جونہی معدے کی کارکردگی درست ہو جائے گی بفضل خدا اس سے جڑے عوارض سے بھی چھٹکارا مل جائے گا۔ اگر آدھے سر کا درد قبض کے سبب وقوع پزیر ہوتا ہوتو انجیر تین سے پانچ عدد رات کو بھگو کر نہار منہ کھانے کو معمول بنا لیں۔

چند دنوں میں ہی انتڑیوں سے فاسد مادوں کا اخراج ہو کر انتڑیوں کے افعال بہتر ہوجائیں گے۔ جب انتڑیاں درست کام کرنے لگ جائیں گی، اجابت کھل کر اور روزانہ ہونے لگے گی تو اس سے متعلقہ امراض کا بھی خاتمہ ہوجائے گا۔ زیادہ تر مشاہدہ یہی ہے کہ سر درد اور درد شقیقہ کی سب سے بڑی وجہ دماغی جھلیوں میں بلغمی رطوبات کا جم جانا بنتا ہے۔ دماغی جھلیوں کو مختلف الائشوں سے صاف کرنے کے لیے حب ایارج کا استعمال بے حد مفید ثابت ہوتا ہے۔ دو سے چار گولیاں رات سوتے وقت نیم گرم پانی سے کھالینے سے چند دنوں میں ہی دماغی جھلیاں صفراء، سودا اور بلغمی رطوبات سے پاک ہوجاتی ہیں۔دماغی خلیات کو فاسد مادوں سے صاف کرنے کے لیے زیرہ سفید کا قہوہ بھی مفید ثابت ہوتا ہے۔

جب کبھی درد شقیقہ بے سکونی اور نیند پوری نہ ہونے کے باعث رونما ہو تو فوری بھرپور نیند کا اہتمام کیا جانا اس سے نجات دلاتا ہے۔ ذہنی دبائو اور عصبی تنائو کے سبب درد شقیقہ ظاہر ہونے کی صورت میں ورزش کرنے اور اپنی سوچ کا دھارا تبدیل کرنے سے بھی اس سے افاقہ ہوجاتا ہے۔درد شقیقہ چونکہ آدھے سر میں ہوتا ہے اس لیے سر کی جس جانب درد کی شدت ہو اس طرف ناک کے نتھنے میں گل دوپہریا کے رس کی ایک دو بوندیں ٹپکانے سے فوری درد سے نجات ملتی ہے۔

اسی طرح سونٹھ باریک پیس کر بطور نسوار سونگھنے سے چھینکیںآنے سے دماغی جھلیوں میں آکسیجن کی رسد تیز ہوجاتی ہے جس سے فوری آدھے سر کے درد سے چھٹکارا ملتا ہے۔جب درد شقیقہ میں شدت ہو اور کنپٹیوں کی رگیں پھول کر نمایاں دکھائی دینے لگیں تو گوند ببول عرق گلاب میں گھس کر کورے کاغذ کے ٹکڑوں پو لیپ کر کے کنپٹیوں پر چسپاں کردیں۔چند منٹوں میں ہی درد دور ہوکر طبیعت بحال ہوجائے گی۔اسی طرح دار چینی کے باریک سفوف کا روغن صندل کے ساتھ پیسٹ بنا کر ماتھے پر لیپ کرنے سے بھی فوری آدھے سر کے درد سے نجات ملتی ہے۔

درد شقیقہ سے مستقل طور پر چھٹکارا پانے کے لیے اسطوخودوس20 گرام،مرچ سیاہ20 گرام،گل بنفشہ 20 گرام اور کوزہ مصری 50 گرام سفوف بنا کر صبح وشام خالی پیٹ آدھی چمچی نیم گرم پانی کے ساتھ استعمال کریں۔ پانچ سے سات ہفتے متواتر استعمال کرنے سے درد شقیقہ سے کامل شفاء نصیب ہوجائے گی۔جن لوگوں کو مندرجہ بالا ترکیب سے فائدہ نہ ہو وہ درج ذیل سے استفادہ کرسکتے ہیں۔ ہرڈ 50 گرام،اندر جو شیریں50 گرام،قسط شیریں50 گرام اور کوزہ مصری 50 گرام کو باہم پیس کر محفوظ کرلیں۔رات سوتے وقت آدھی چمچی نیم گرم دودھ میں دو چمچ بادام روغن ملا کر استعمال کریں۔

کسی بھی مرض سے مستقل چھٹکارا پانے کے لیے ضروری ہے کہ اپنی خوراک، روز مرہ معمولات اور خورو نوش کی عادات میں تبدیلی پیدا کی جائے۔ معیاری، ملاوٹ سے پاک ،متوازن خوراک اور قدرتی غذائی اجزاء کا استعمال یقینی بنائے جائیں۔درد شقیقہ سے بچنے کے لیے فاسٹ فوڈز کی کثرت، زیادہ چاول، بڑا گوشت، برائلر، بیگن، دال مسور، دال ماش، کولا مشروبات، بیکری مصنوعات، چکنائیوں،مٹھائیوں، بادی، ترش اور ثقیل غذائوں سے مکمل پرہیز کریں۔مچھلی، دیسی مرغ اورپرندوں کا گوشت استعمال کرنے کی عادت بنائیں۔

خشک میوہ جات،خمیرہ جات، مربہ جات،کشمش، گاجر کا جوس اور وٹامن اے سے بھرپور غذائوں کا بکثریت استعمال کریں۔ موسمی سبزیاں کچی اور پکا کر بکثرت استعمال کریں۔ پھل اور پھلوں جوسز حسب گنجائش لازمی روزمرہ خوراک کا حصہ بنائیں۔خالی پیٹ تیز قدموں کی سیر اور ورزش کرنے کو اپنے معمول میں شامل کریں۔ نیند ہمیشہ پوری لیں اور بلاوجہ بے سکونی سے بچنے کی کوشش کریں۔ تعمیری سوچ اور مثبت اپروچ بھی اس طرح کے عوارض سے ہمیں محفوظ رکھتی ہے۔

حسد، جلن، کڑھن، بخل، بغض، نفرت، کینہ، تکبر اور احساس برتری جیسے قبیح جذبات و اعمال ہماری صحت کے دشمن ہیں ان سے ممکنہ حد تک بچنے میں ہی عافیت ہے۔ہمدردی، تواضح، ایثار، محبت، حسن سلوک اور رواداری جیسے اعلیٰ اخلاقی جذبات واعمال سے ہماری صحت کی بحالی اور قیام میں خاطر خواہ مدد مل سکتی ہے۔اسی طرح اللہ کا ذکر،احساسِ شکر ،جذبہ صبر اور ہر حال میں اللہ کی رضا پر راضی رہنے کی روش بھی ہمیں ذہنی امراض ڈپریشن، سٹریس،ٹنشن اور اینگزائیٹی سے محفوظ رکھتی ہے۔آپ ہماری ان معروضات کو اپنا کر درد شقیقہ سمیت لاتعداد بدنی عوارض سے محفوظ ہوجائیں گے ۔آزمائش شرط ہے۔

No comments:

Post a Comment