Breaking

Wednesday, 10 June 2020

اگر آپ ہمیشہ صحت مند اور تندرست رہنا چاہتے ہیں

اگر آپ ہمیشہ صحت مند اور تندرست رہنا چاہتے ہیں اور
بیماریوں سے اپنے جسم کو محفوظ بنانا چاہتے ہیں تو اس کیلئے آپ کو زیادہ تردد کی ضرورت نہیں بس یہ ایک پتہ آپ کو لمبے عرصہ تک بیمار نہیں ہونے دیگا۔ زمین پر ایک ایسا پودا بھی ہے جس کے پتے کا اگر آپ مسلسل استعمال کرتے ہیں تو سالہا سال آپ کو کوئی بھی بیماری نہیں لگے گی۔ اور اگر آپ بیمار ہیں تو اس پتے کے استعمال سےکھانسی سے لیکر کینسر تک خطرناک بیماریوں میں اس کے حیرت انگیز اثرات خود محسوس کر سکتے ہیں
کچھ ہی دنوں میں خطرناک بیماریوں کو ختم کرنے کی اس میں حیرت انگیز صلاحیت موجود ہے۔ یہ پودا تقریباََ ہر علاقے میں ہی پایا جاتا ہے، ہم بات کر رہے ہیں گلوئے کی، گلوئے کی جڑ اور بیل جتنی مفید ہے اس کے پتے بھی ہماری صحت کیلئے ہزار گنا زیادہ بہتر ہوتے ہیں۔ عموماََ دیکھنے میں آیا ہے کہ لوگ گلوئے کی جڑ کو تو استعمال کرتے ہیں تاہم اس کے پتے کو پھینک دیتے ہیں۔ مگر آپ یہ جان کر حیران رہ جائیں گے کہ گلوئے کے پتوں میں ایسے فوائد پائے جاتے ہیں جس کے ذریعے آپ سالہا سال تک صحت مند رہ سکتے ہیں۔
گلوئے کے پتے کن امراض میں فائدہ مند اور اس کا استعمال کب اور کیسے کرنا ہےاس سوال کا جواب ھے کہ
کینسر میں فائدہ مند ہوتا ہے:
کینسر ایک نہایت خطرناک بیماری ہے ، گلوئے کے پتے مسلسل استعمال کرنے سے کینسر سے نجات حاصل کی جا سکتی ہے۔ گلوئے کے پتوں کا استعمال انسانی جسم میں کینسر کے سیلز کو ختم کر دیتا ہے جبکہ آئندہ کیلئے کینسر ہونے کے امکان کو بھی بالکل ختم کردیتا ہے ۔اگر آپ کینسر جیسی خطرناک بیماری سے نجات حاصل کرنا چاہتے ہیں تو صبح سویرے گلوئے کے پتوں کا خالی پیٹ استعمال کریں،روزانہ ایک یا دو پتے کینسر کے خلاف نہایت مفید تصور کئے جاتے ہیں۔ موٹاپے کو کم کرتا ہے:موٹاپے سے پریشان افراداس سے نجات حاصل کرنے کیلئے تھکا دینے والی ورزشوں کے علاوہ خوراک میں کمی بھی کردیتے ہیں مگر پھر بھی موٹاپے سے نجات حاصل نہیں کر سکتے اور آخر میں پھر وہی بڑھا ہوا پیٹ اور فالتو چربی ان کا منہ چڑا رہی ہوتی ہے۔ اگر موٹاپے سےپریشان افراد اب تک اس مسئلے پر قابو نہیں پا سکے تو انہیں گلوئے کے پتوں کا استعمال کرنا چاہئے جو کہ موٹاپے کے خلاف نہایت کارگر ثابت ہو سکتا ہے۔ صبح سویرے گلوئے کے دو پتے خالی پیٹ استعمال کرنے سے آپ کے جسم میں میٹابولزم کا عمل درست رہتا ہے اور جسم میں موجود سخت سے سخت چربی بھی پگھلنے لگتی ہے۔ اگر آپ اپنا وزن کم کرنا چاہتے ہیں تو پھرگلوئے کے پتوں کے استعمال کے ساتھ دن میں تیس یا چالیس منٹ کی ایکسرسائز آپ کو آپ کے مطلوبہ اہداف پورے کرنے میں مدد دے سکتی ہے اور ایک ماہ کے اندر ہی آپ کے سامنے حیرت انگیز نتائج دیکھنے کو ملیں گے۔ دل کے مریضوں کیلئے بھی مفید:دل کے مریضوں کیلئے گلوئے کے پتوں کو بہت مفید مانا جاتا ہے اور اسی لئے دل کے مریضوں کو ڈاکٹر حضرات گلوئےکی پودے کی جڑ استعمال کرنے کا مشورہ دیتے ہیں۔ اس طرح کرنے سے ہمارے جسم میں موجود کولیسٹرول کی مقدار کم کرنے میں مدد ملتی ہے اور دل مضبوط رہتا ہے۔ خون کو بھی صاف کرتے ہیں:گلوئے کے پتوںایسے اجزا موجود ہوتے ہیں اور گلوئے کے پتوں کا استعمال کرنے سے یہ ایک بلڈ پیوریفائی کے طور پر کام کرتے ہوئے ہمارے خون میں موجود فاضل مادوںکو باہر نکالتے ہیں اور جسم میں تازہ اور صحت مند خون بناتے ہیں۔ اگر آپ اپنے خون کو صاف کرنا چاہتے ہیں یا آپ کے جسم میں خون کی کمی ہے تو آپ گلوئے کے پتوں کا استعمال ضرور کریں۔ ایسا کرنے سے نہ صرف خون میں فاضل مادوں کی وجہ سے چہرے اور جسم پر پیدا ہونے والے کیل مہاسے ختم ہو جائیں گے ۔کیل مہاسوں کی بنیادی وجہ خون میں موجود فاضل مادےاور قبض کا مسئلہ ہوتا ہے اور گلوئے کے پتے استعمال کرنے آپ کے یہ دونوں مسئلے حل ہو جائیں گے۔

گلو
Tinospora Cordifolia
دیگرنام۔
ہندی میں گرچ بنگالی میں گلانچا گجراتی
میں گل بیل ،سنسکرت میں گڈوچی اور انگریزی میں ٹائنو سپورا کارڈی فولیا کہتے ہیں ۔
ماہیت۔
گلو مشہور اور لمبی عمر والی بیل نمابوٹی ہے۔ یہ اپنے نزدیک کے کسی درخت دیوار یا کسی اور سہارے سے اوپرسے بل کھاتی ہوئی بڑھتی ہے اس کے تنے سے بہت سی ڈنڈیاں نکل کر زمین میں دھنس جاتی ہے یا اس کی ٹہنیوں کا کاٹ کر زمین میں گاڑدینے سے نئے پودے پیدا ہوتے ہیں ۔تنے کے اوپر کی چھال بہت پتلی اور مٹیالی ہوتی ہے۔ لیکن نیچے سے سبز ہوتی ہے۔ پتے پان کے پتوں کی طرح ہوتے ہیں ۔جو پانچ سے بارہ سینٹی میٹر تک لمبے ہوتے ہیں ۔جن کا رنگ گہر ا سبز اور آگے سے نوک دار ہوتے ہیں پھول گرمیوں میں چھوٹے چھوٹے زرد رنگ کے گچھوں کی شکل میں لگتے ہیں ۔ان کے بیج ٹیڑھے اور چکنے سے ہوتے ہیں ۔اس کے تمام جزو کڑوے ہوتے ہیں ۔
آیورویدک شاستر میں آملہ گلو اور ہریڑ کو امرت سے پیدا ہوا مانتے ہیں جس کی وجہ سے ان کو امرتا بھی کیا جاتا ہے۔
مقام پیدائش۔
پاکستان و ہندوستان ۔۔۔
درخت نیم پر چڑھی ہوئی گلو بہترین ہوتی ہے۔
مزاج۔
گرم خشک ۔۔درجہ اول۔بعض کے نزدیک مرکب القویٰ سرد خشک۔
افعال۔
دافع بخار،مقوی و قابض معدہ ،قاتل کرم شکم ،مصفیٰ خون نافع سوزاک و جریان مدربول۔
استعمال۔
گلوسبز بخار کی جملہ اقسام حتی کہ حمیات مرکبہ مزمنہ اور تپ دق کیلئے نقوعاًو مطبوعاًمستعمل ہے اگر گلو سبز سے پانی نچوڑ کر استعمال لیاجائے تو وہ زیادہ قوی اثر ہوتاہے۔قابض ہونے کی وجہ سے اسہال مزمنہ اور اسہال خونی کے بندکرنے کیلئے استعمال کراتے ہیں اور سوزاک و جریان میں بھی تنہایا مناسب ادویہ کے ہمراہ مستعمل ہے۔مصفی ٰ خون ہونے کی وجہ سے امراض جلدیہ اور آتشک و جذام میں استعمال کراتے ہیں ۔تلخ ہونے کی وجہ سے کرم شکم کے قتل کرنے کیلئے پلاتے ہیں ۔اس کا نشاستہ بھی ست گلو کے نام سے استعمال کیا جاتا ہے۔ مزمن بخار کیلئے گلو سبز ٹکڑے کرکے رات کو گرم پانی میں بھگو دیتے ہیں اور صبح کو زلال لے کر شربت بنفشہ ملا کر پلاتے ہیں ۔
گلو کو مناسب ادویہ کے ہمراہ اسہال سوزاک اور جریان میں استعمال کرتے ہیں جیسے اسہال و پیچش میں پسی ہوئی سونٹھ زخم میں شہد تپ لرزہ میں طباشیر اور سوزاک میں کشتہ قلوی کے ہمراہ دیا جاتا ہے۔
گلو کو خوب کچل کر چار سے چھ گھنٹہ پانی میں جوش دیں پھرچھان کر پانی کو اتناخشک کریں وہ گولیاں بنانے کے لائق بن جائے تو یہ عصارہ گلوبن جائے گا جو مصفیٰ خون ،دافع بخار اور قاتل کرم شکم ہوگا۔ اس میں ہڑتال گاؤدنتی کا عمدہ کشتہ دافع بخار تیار ہوتا ہے۔
نفع خاص۔
دافع حمیات ،مصفیٰ خون ۔
مضر۔
بے ضرر ہے۔
مصلح۔
طباشیر ،دانہ ہیل ،
بدل۔
ست گلو۔
مقدارخوراک۔
لکڑی ڈنڈی ۔۔۔ایک تولہ سے دو تولہ ۔۔۔مطبوخ یا نقوع یا آب گلو گلو کی شاخ اور پتوں کو نچوڑ کر لیاجائے دو سے تین تولہ ۔۔۔
کیمیکل انائلسز : گلو کے اندر درج ذیل الکلائیڈ اور جوہر پائے جاتے ہیں
BERBERINE
GILOIN
GILOENIN
GILO STEROL
WAX
RESIN
وغیرہ. اسکے علاوہ گلو کے اندر ایک تلخ مادہ بھی پایا جاتا ہے
ست گلو
گلو کی موٹی ٹہنیاں لے کر چھوٹے چھوٹے ٹکڑے کر کے ان کو ھاون دستہ میں کچل لیں. تین گنا پانی میں بگھو دیں. روزانہ ایک دو بار ہاتھوں سے پانی کے اندر ہی مل دیا کریں. پانچ دن بعد پانی چھان کر دھوپ میں کسی ا یسے برتن میں رکھیں جو پرات کی طرح ہو تاکہ دھوپ سے پانی اڑ جائے. نیچے سفیدی مائل ست گلو رہ جائیگا. بازار سے کبھی نہ لیں کیونکہ اسکی قوت دو سال بعد ختم ہو جاتی ہے اور بازاروں میں بہت پرانا ملتا ہے
فوائد
پیشاب میں شکر آئے اور اس پر چیونٹیاں اکٹھی ہوں تو ایک رتی صبح شام پانی سے پیلا یرقان ہو تو ایک رتی صبح شام پانی یا لسی سے ہر قسم کے موسمی بخاروں کیلئے “کرنجوہ کے سفوف کے ساتھ ملا کر دیں ٹی بی یعنی تپ دق والے کو صبح شام ایک رتی دیں اسکے علاوہ ست گلو کو بہت سے ادویات میں شامل کیا جاتا ہے
قوت مدافعت بڑھانا
جن لوگوں کو بیماریاں بار بار گھیر لیتی ھیں انکی امیونٹی
IMMUNITY
بڑھانے کیلئے گلو کے پتوں کا رس تین چمچ اور شہد ایک چمچ ملا کر روزانہ پلانے سے قوت مدافعت بڑھ جاتی ہے
پرانا بخار
کچھ لوگوں کو بخار ایسے گھیرتا ہے کہ جان نہیں چھوڑتا ان کو چاھئے کہ مٹی کے کٹورے میں پانی ڈال کر اس میں اجوائن دیسی ایک چمچ اور گلو کا تین چار انچ کا ٹکڑا کچلا ہوا ڈال کر رات کو رکھیں صبح پن کر ایک چٹکی نمک ملا کر پلا دیں چند دن میں بخار کو ہڈیوں سے نکال دیتا ہے
کالا یرقان ایک انوکھا کامیاب ٹوٹکہ
ترکیب اور ٹوٹکہ
گلو سبز ایک بالشت کے برابر لے کر اس کے باریک ٹکڑے کر لیں۔ کالی مرچ 21 عدد‘ اجوائن دیسی 10 گرام‘ مغز بادام 21 عدد‘ ریوند خطائی چنے کے برابر ۔ ان سب کو ½ کلو تیز گرم پانی میں رات کو بھگو دیں ۔ صبح باداموں کی سردائی کی طرح چاہیں تو مٹی کی کونڈی میں گھوٹ لیں ورنہ بلینڈر جس میں کیلے وغیرہ کا ملک شیک بناتے ہیں۔ خوب گھوٹ کر مل چھان کر اگر میٹھے کو طبیعت اور صحت اجازت دے تو ڈال کر بالکل چھوٹے چھوٹے گھونٹ پئیں۔ شیک کرتے ہوئے اگر مزید پانی کی ضرورت ہو تو ڈال سکتے ہیں۔ جن علاقوں میں تازہ گلو نہیں ملتی وہاں والے خشک گلو 2 بالشت استعمال کر سکتے ہیں۔ بہرحال فائدہ ضرورہوتا ہے۔ زیادہ فائدے کے حصول کیلئے شام کا بھگویا ہوا صبح گھوٹ کر استعمال کریں اور صبح کا بھگویا ہوا شام کو گھوٹ کر استعمال کریں ۔ اوپر جو ترکیب لکھی ہے یہ ایک وقت کے استعمال کا وزن ہے۔ آپ ایک وقت میں یہ گھوٹہ نہیں پی سکتے تو تھوڑا تھوڑا کر کے بھی سارے دن میں پی سکتے ہیں لیکن صبح نہار منہ جو پیا جائے اس کا نفع زیادہ ہے۔ گرمیوں میں تازہ گھوٹا اور سردیوں میں اس گھوٹے کو گھوٹ چھان کر نیم گرم کر لیں۔
۔۔قہوہ کر ونا
ھوالشافی :
۔۔سونف ایک گرام
، ملٹھی ایک گرام
، گلو ، ایک گرام
ادرک ،ایک گرام
زیرہ سفید ۔ایک گرام
ڈیڑ ھ پانی میں ابالیں جب کپ رہ جاے
۔میٹھے میں شہد ڈال کر تین وقت لیں
۔۔بھانپ گرم پانی ہمدرد کی قلزم دو قطرے ڈال کر تین وقت لیں
۔صبح شام روغن زیتوں ناک میں ڈالیں
۔۔ھوالشافی
۔۔مدار کا تا زہ پتے
۔ہلدی کا باریک کر دہ سفوف
۔۔ہم وزن
۔۔پہلے مدار کے پتے کو خوب چٹنی کی طرح پیس لیں اس کے ہلدی ڈال کر خوب پیسیں ۔اور اتنا پیس لیں اپس میں یکجان ہو جاے اب کی چنے سے چھوٹی بنا ہیں ۔ایک دن میں خشک ہوجاے گی
۔دن میں تین وقت
۔۔خو راک
۔۔سبزیاں
۔کدو ۔ڈینڈے ۔شلغم ۔مونگرے چھو ٹے گو شت میں جس میں کالی مرچ ۔زیر ہ سفید ۔ہلدی ۔دھینا ڈال کر تیا ر کریں۔
۔۔اللہ سب کو صحت دے آمین

No comments:

Post a Comment