ٹامنز سے بھرپور غذائیں
مشہور محاورا ہے کہ جان ہے تو جہان ہے۔ جان بنانے کے لئے ضروری ہے کہ ایسی خوراک استعمال کی جائے جو کہ نا صرف غذائیت بخش ہو بلکہ خوش ذائقہ بھی ہو اور وہ اپنے اندر وہ تمام اجزاء لئے ہو جو جسم کی نشوونما میں معاون ثابت ہوں۔اس ضمن میں وٹامنز کا استعمال ناگزیر ہے۔
وٹامنز وہ مادے ہیں جو کہ جسم کے خلیوں کی کارکردگی، بالیدگی اور نشوونما کے ذمے دار ہوتے ہیں۔ یہ نا صرف جسم کو کام کرنے کی صلاحیت بخشتے ہیں بلکہ بیماریوں سے لڑنے کے لئے قوتِ مدافعت بھی فراہم کرتے ہیں۔ان کا استعمال انسان میں طاقت پیدا کرتا ہے جو کہ معمولاتِ زندگی کی انجام دہی کہ لئے درکار ہوتی ہے،لیکن کیاآپ کویہ بات معلوم ہے کہ وٹامنز کن غذائوں میں پائے جاتے ہیں؟
آئیے ہم آپ کو بتاتے ہیں کہ وہ کونسی غذائیں ہیں جن میں وٹا منز کی بنیادی طور پر چودہ اقسام ہیں جیسے کہ k, e, d, c, b12,b9, b6, b5,b3, b2,b1,b,a وغیرہ گو کہ کچھ وٹا من چکنائی میں جذب ہوتے ہیں اور ان میں سبزیوں سے زیادہ وٹا منز ملتے ہیں جیسے کہ گوشت‘ تیل اور ڈیری مصنوعات۔
پھلیاں
تمام پھلیوں میں ہمہ جہت غذائی اجزاء موجود ہوتے ہیں جس میں سبزیاں اور پروٹین شامل ہیں۔ پھلیوں میں لوفیٹ پروٹین پائے جاتے ہیں جس کے ساتھ فائبر اور غذائی اجزاء موجود ہیں جو کہ ذیابتس‘ امراض قلب اور مخصوص اقسام کے کینسر کے خلاف مدافعت پیدا کرنے کے لئے استعمال ہوتے ہیں۔ پھلیوں کو اپنی غذاء کے طور پر استعمال کرنے کا بہترین طریقہ تو انہیں سلاد کی زینت بنانا ہے لیکن اس کو سالن اور سوپ کی شکل میں بھی لیا جا سکتا ہے۔ جیسے لوبیے کا سالن‘ چنے وغیرہ
دہی
نرم‘ لذیز اور گاڑہا دہی پروٹین‘ پوٹاشیم ا ور کیلشیم کا مرقع ہوتا ہے۔ دہی اپنی ذات میں خود اینٹی باؤٹک کی سی حیثیت رکھتا ہے۔ اس کے اندر پائے جانے والے غذائی اجزاء ہڈیوں کی مضبوطی‘ نظام ہضم کی فعالیت اور مدافیاتی نظام کو قوی بناتے ہیں۔ دہی کو استعمال کرنے کا بہترین طریقہ اسے سلاد یا پھر چٹنی کی زینت بنانا ہے۔ میٹھا دہی بھی افادیت سے بھرپور ہوتا ہے۔ خصوصاً ناشتے میں دہی لینا معدے کے لئے بہترین غذا ہے۔
شکر قندی
بے پناہ غذائیت رکھنے والی غذائوں میں سے ایک شکر قندی ہے خاص طور پر اس صورت میں جب اس کو چھلکے سمیت استعمال کیا جائے۔ شکر قندی پوٹاشیم سے بھرپور ہوتی ہے اور وٹا من اے سے بینائی کو تقویت پہنچاتی ہے۔ سب سے اہم چیزیہ ہے کہ اس میں فیٹس نہیں ہوتے جو کہ کو لیسٹرول بڑھاتے ہیں۔ مزید دارلذیز شکر قندی میں کیلریز کی مقدار بھی قدرے کم ہوتی ہے۔ انہیں اپنی خوراک میں شامل کرنے سے ذہن اور جسم کو بھرپور غذائیت ملتی ہے۔
مونگ پھلی
مونگ پھلیمیں پائی جانے والی پروٹین جسم میں پٹھوں کو مضبوط بنانے کا کام کرتی ہے۔ اس میں موجودحرارے دل کی صحت کے لئے مفید ثابت ہوئے ہیں۔ یہ دل کی بیماریوں کو حملہ آور ہونے سے روکنے کا کام دیتی ہے اور ذیابتیس کے مرض کے علاج میں بھی معاونت فراہم کرتی ہے۔ مونگ پھلی کو چھلکے کے ساتھ کھانا بہترین ہے۔
سٹابری
موسم گرما کی پسندیدہ ترین سوغات سٹابری صرف ذائقے میں ہی لذیز نہیں ہوتی بلکہ یہ وٹا من سی حاصل کرنے کا اہم ذریعہ ہوتی ہے۔ جس سے آپ کی جلد پر چمک پیدا ہوتی ہے۔ یہ نظام انہظام کو فعال بناتی ہے اور دانتوں کے ساتھ ساتھ ہڈیوں کو مضبوطی بخشتی ہے۔ اس میں موجود فلیونائڈ نا صرف ذہنی صحت کے لئے بہترین ہوتے ہیں بلکہ بریسٹ کینسر اور پروسٹیٹ کینسر سے لڑنے میں مدد دیتی ہے۔ تازہ سٹابریز انتہائی فائدہ مند ہیں۔ انہیں چاکلیٹ یا پھر فورٹ چاٹ کے اندر ڈال کر کھانا ایک زردست تجربہ ہے۔
کھمبیاں
کھمبیاں اپنے اندر کینسر جیسے موذی مرض سے لڑنے کی صلاحیت رکھتی ہیں اور صحت کے لئے بے انتہا افادیت بخش ثابت ہوتی ہیں۔ یہ اپنے اندر وٹا من ڈی کا بہترین ذخیرہ رکھنے کے ساتھ ساتھ پوٹاشیم اور کاپر سے بھی لیس ہوتی ہیں جو کہ دل کی دھڑکن کی فعالیت اور خون کے سرخ خلیوں کے لئے تشکیل نو کا کام دیتے ہیں۔
انناس
وٹا من سی کے حصول کا بہترین ذریعہ ہونے کے ساتھ انناس میں منرلز‘ فائبر اور وٹامن بی بڑی تعداد میں موجود ہوتا ہے۔ یہ انزائمز کے حصول کا بھی بہترین ذریعہ ہوتے ہیں۔ انناس کے استعمال سے بلڈ پریشر کو قابو میں رکھنے میں مدد ملتی ہے۔ اگر اسے روزانہ اپنی خوراک کا حصہ بنا لیا جائے تو افادیت کے ساتھ کینسر کے بچاؤ میں بھی معاونت فراہم کر سکتا ہے۔
پستہ
یہ لزیز ہی نہیں بلکہ صحت بخش غذاء بھی ہے اس میں وٹا من بی e-6 پوٹا شیم میگنشم اور فائبر بھی موجود ہے جو کہ ایک مکمل غذائیت بخش غذا کے تمام اجزا پر مشتمل ہے۔ یہ انفکیشنز کے خلاف مدافعت پیدا کرنے کا بہترین ذریعہ ہے اور ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہونے والے سیلز کی مرمت کا کام خوش اسلوبی سے سرانجام دیتا ہے۔ ٹائپ 2 زیابتیس اور دل کی بیماریوں میں اس کا استعمال مفید ہوتا ہے۔
سورج مکھی
چھوٹے چھوٹے بیجوں میں بے پناہ قوت اور طاقت ہوتی ہے۔ ان میں Monossnsaturaledاور Polyuasatuoated حرارے ہوتے ہیں جو کہ دل کی بیماریوں سے بچاتے ا ور بلڈ فشار خون کو روکتے ہیں۔ ان بیجوں کو سلاد اوردیگر اجزاء کے ساتھ ملا کر کھانے سے دل کی بیماریوں اور کینسر کے حملے سے بچاؤ کے امکانات کم کئے جا سکتے ہیں۔
پاپ کون
عموماً سنکیس کی شکل میں استعمال کئے جانے والے پاپ کون کو ہم صرف چسکا ہی سمجھتے ہیں مگر کیا آپ کو معلوم ہے یہ مکی کے دانوں سے بنتے ہیں جو کہ انتہائی صحت بخش ہیں اور ایک پاؤ میں صرف 30کیلیریز کے ساتھ فائبر ‘ پروٹین و ٹا منز اور منرلز موجود ہوتے ہیں اور اس میں موجود اینٹی اکیسڈینٹس جسم کو کینسر سے حفاظتی ڈال دیتے ہیں۔
انڈے
یقینا سب لوگ ناشتے میں انڈے کو آملیٹ یا ابلی ہوئی شکل میں لینا پسند کرتے ہیں۔ لیکن بہت سے لوگ شایدیہ نہیں جانتے کے انڈوں میں وٹا من بی 2‘ بی 5اور b12 کے ساتھ ساتھ وٹا من d کی بڑی مقدار بھی پائی جاتی ہے۔ اس امر سے قطع نظر کے انڈوں میں بڑی مقدار میں کولسٹرول پایا جاتا ہے یہ مناسب مقدار میں کھانا دل کے لئے مفید ہیں۔
مٹر
ہرے ہرے گول مٹول دانوں والے مٹروں میں وٹا من A‘B1 اور بیٹا کیروٹائین موجود ہوتے ہیں جوہ آنکھوں کی تندرستی میں مدد دیتے ہیں اور جسم کے لئے پروٹین کا ایک بہترین ذریعہ بھی ثابت ہوتے ہیں۔
ڈرائی فروٹ
ڈرائی فروٹ کسے پسند نہیں۔ مگر صرف پسند کی نظر سے نہیں بلکہ غذائیت کے حوالے سے دیکھا جائے تو یہ قدرت کا بہترین تحفہ ہیں ان میں وٹا میں اے‘ وٹا من بی 6 ‘ وٹا من K اور بیٹا کروٹائین موجود ہوتے ہیں۔ ماہرین کے مطابق ایک دن میں ایک مٹھی سے زائد مقدار نہیں لینی چاہئے۔
کینو
پاکستان میں سردیوں کی سوغات کی بات کی جائے تو کینو کا نام سرفہرست آتا ہے۔یہ وٹا من سی سے بھرپور ہوتے ہیں۔ ناصرف ڈائقے بلکہ خوشبو میں بھی کسی کا ثانی نہیں رکھتے انہیں کھانے سے جلد نکھرتی ہے اور خون صاف ہوتا ہے۔
No comments:
Post a Comment