Breaking

Sunday, 15 November 2020

بتھوا،گردےاور پتے کی پتھری نکالتاہے


بتھوا،گردےاور پتے کی پتھری  نکالتاہے
 

سبزپتوں والی ترکاریاں صحت قائم رکھنے میں اہم مقام رکھتی ہے۔ان سےحیاتین اور معدنی نمک حاصل ہوتے ہیں۔

یہ بڑی آنت (قولون) میں جا کر فضلے کے حجم کو بڑھاتی ہےاور فضلےکو آگے سرکنے میں مدد دیتی ہیں اور یوں قبض نہیں ہوتا۔

اس کو حرکت  انقباضی یا دودی  کہتے ہیں ان سبزیوں سےریشہ (فائبر)حاصل ہوتاہے بتھوا  بھی ان میں سے ایک ہے۔

بتھوا    باتھو بھی کہتے ہیں ۔عام انگریزی میں اس کو گوزفٹ اور لمب کوارٹر  کہتے ہیں۔سندھی  زبان میں اسےجیھل یا نبہو ساگ کہتے ہیں 

یہ ساگ خود بہ خود ہر جگہ اُگتاہے  اس کے پتے  چھوٹے ہوتے ہیں اور ایک کے بعد دوسرا پتا  ہوتاہے۔ پھولوں کی پتیاں نہیں

ہوتیں اور ان میں کوئی  دل کشی نہیں ہوتی ۔اس کی پھول کٹوری میں صرف ایک بیج ہوتاہے بتھوا موسم سرما کی فصلوں  گندم،جو،دلیےکے ساتھ پیدا ہوتا ہے ۔یہ نالیوں،کیاریوں کے علاوہ باغوں اور سبزیوں کے کھتوں میں افراط سے پایا جاتاہے۔

ان کے نرم پتے سبز کے طور پر پکائے جاتے ہیں۔ساگ کے طور پر اس کا زیادہ استعمال دیہات میں ہوتاہے  لیکن شہروں

میں بھی اسے عام طور پر سالن کے طور پر پکایا جاتاہے۔ اس کا پکانا آسان ہے ۔ پالک کی طرح پکتاہے۔ بعض لوگ اس کو پالک کے ساتھ ملاکربھی پکاتے ہیں۔اس کے نرم پتے پکوڑوں میں بھی ڈالے جاتے ہیں پکا ہوا ساگ  پراٹھوں میں ڈالا جاتاہے۔اسمیں لذت بھی زیادہ ہوتی ہے اور فائدہ بھی۔

اس کے طبی فوائد نے اس کی اہمیت کو مزید اجاگر کردیا ہے۔ یہ قبض کشا بھی ہے۔ پیشاب قطرہ قطرہ آتا ہو تو اس کو اُبال کر اس کا جوشاندہ پیا جاتاہے۔بتھوا خون کو بھی صاف کرتاہے اور جسمانی طاقت بحال کرتاہے۔ طبیب پھییپھڑوں اور دق وسل کے 

مریضوں کو اسے استعمال کا مشورہ دیتے ہیں۔یہ پیٹ کے کیڑے بھی نکالتا ہے۔ اس کا تیل بھی نکالا جاتاہے اور کیچووں  اور  رونڈ ورم کو خارج کرنے کےلیے کھایا جاتاہے 

No comments:

Post a Comment